حکومت کو مزید ٹیکس پیئرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کیساتھ ملکر مشاورت سے فیصلے کرنا ہونگے.عاطف جمیل بٹ

اسلام آباد (ردا فاطمہ عکاسی سہیل ملک ) اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن پروگریسو اتحاد گروپ کے صدر عاطف جمیل بٹ نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،حکومت رئیل اسٹیٹ پرلگائے جانیوالے ٹیکسز میں کمی کرے، پراپرٹی ویلیو ایشن کے حوالے سے ڈی سی اور ایف بی آرکا دوہرا معیار ختم ہونا چاہیئے تاکہ حکومت کو اضافی ریونیو حاصل ہو سکے، وزیر خزانہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر فیصلے کریں ، عاطف جمیل بٹ نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ان کا مزید کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ریاست کا کردار ماں جیسا ہوتا ہے،حکومت رئیل ا سٹیٹ سیکٹر کی سپورٹ کرے کیونکہ حکومت کو سب سے زیادہ ریونیو اسی سیکٹر سے حاصل ہوتا ہے تاہم بدقسمتی سے اس شعبے کو سب سے زیادہ نظر انداز کیا جاتا ہے، حکومت رضاکارانہ عمل درآمد اور ٹیکس کے معاملات کو ریگولرائز کرنے کی حوصلہ افزائی کیلئے ڈیلرزکے لیے خصوصی طور پر بنائی گئی ایک عمومی معافی تجویز کرے۔ اس طرح مزید ڈیلرزکو باضابطہ ٹیکس نیٹ میں لانے اور اس شعبے میں شفافیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔رئیل اسٹیٹ ایجنٹس حکومت کو ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر حکومتی پالیسیوں کی بدولت انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پراپرٹی ویلیو کے حوالے ے ڈی سی ویلیو اور ایف بی آر ویلیو میں آٹھ و فیصد تک کا فرق ہے جس سے پراپرٹی کی ٹرانسفر رک گئی ہے جس کا نقصان حکومت کو ریونیو نہ ملنے کی صورت میں پہنچ رہا ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ڈی سی ویلیو ایشن میں مزید اضافہ کرنے سے باز رہے اور اسے موجودہ سطح پر برقرار رکھےکیونکہ ا س میں اضافے سے ٹیکس محصولات کے حصول میں مزید مشکلات پیش آئینگی،فائیلرزکیلئےایڈوانس ٹیکس کو بھی کم کیا جائے یا پھر اسے موجودہ سطح پر ہی برقرار رکھا جائے،نان فائیلرزکے حوالے ے حکومت جو مرضی فیصلہ کرے،بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو پراپرٹی خریدتے وقت ٹیکس میں چھوٹ دی جائے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے ،ٹیکس دہندگان پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے سے مزید رئیل اسٹیٹ ایجنٹوں کو فائلرز بننے اور ملک کی ٹیکس آمدنی میں حصہ ڈالنے کی تحریک ملے گی۔حکومت کو مزید ٹیکس پیئرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کیساتھ ملکر مشاورت سے فیصلے کرنا ہونگے۔ ٹیکس کے قوائد و ضوابط اور طریقہ کار کا پیچیدہ نظام ڈیلرز کو ٹیکس ذمہ داریوں پر عمل درآمد سے دور کرسکتا ہے۔ ٹیکس جمع کرنے کے عمل کو آسان بنانے، معلومات تک رسائی کو بہتر بنانے اور رئیل اسٹیٹ سے متعلقہ پیشہ ور افراد کے لیے واضح رہنما اصول کی فراہمی کے اقدامات کئے جائیں اور ڈیلرز کے لیے ایک صفحہ پر مشتمل انکم ٹیکس گوشوارہ ہنا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں