انڈیا(روشن پاکستان نیوز ویب ڈیسک)جہالت کی انتہا، گائے کی غیر قانونی نقل و حمل کے جرم میں ایک شخص کو عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کردیا گیا.
تفصیلات کے مطابق بھارتی عدالت نے گائیوں کی غیر قانونی نقل و حمل سے متعلق کیس میں اتنے عجیب و غریب ریمارکس دیے ہیں جس نے ہر شخص کو اسکی جہالت پر ماتم کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
بھارتی ریاست گجرات میں ضلعی عدالت نے ایک شخص کو گائے کی غیر قانونی نقل و حمل کے جرم میں عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
جج سمیر ونود چندر ویاس نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”اگر گائے کا ذبح روک دیا جائے تو دنیا کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے“۔
بھارتی جج نے دعویٰ کیا کہ ”سائنس نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ گائے کے گوبر سے بنے گھر جوہری تابکاری سے متاثر نہیں ہوتے اور گائے کے پیشاب میں کئی لاعلاج بیماریوں کیلئے شفا ہے“۔
واضح رہے کہ بھارتی جج کے اس دعوے کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔
بھارتی عدالت کے جج کا مزید کہنا تھا کہ ”گائے نہ صرف ایک جانور ہے بلکہ ایک ماں ہے۔ گائے 68 کروڑ مقدس مقامات اور 33 کروڑ دیوتاؤں کی ایک زندہ تصویر ہے۔ پوری کائنات کیلئے گائے کی اہمیت کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا“۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ”گائے کو ناراض رکھنے سے ہماری دولت اور جائیداد غائب ہو جاتی ہے“۔
جج نے گائے کے ذبح کو موسمیاتی تبدیلی سے بھی جوڑا اور کہا کہ ”آج دنیا میں گلوبل وارمنگ جیسے مسائل میں اضافہ کی واحد وجہ گائے کا ذبح ہے۔ جب تک گائے کا ذبح مکمل طور پر بند نہیں ہوتا ہم ان چیلنجز پر قابو نہیں پاسکتے“۔
واضح رہے کہ بھارتی عدالت نے یہ ریمارکس 16 سے زیادہ گائیوں کی غیر قانونی نقل و حمل سے متعلق کیس میں دیے ہیں جس میں ملوث شخص کو گزشتہ سال اگست میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم کو عمر قید کی سزا کے علاوہ پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
مذکورہ خبر نے دماغی صلاحیت رکھنے والوں کو حیرت کے سمندر میں غوطے لگانے پر مجبور کردیا ہے،عالمی دنیا کو سوچنا ہوگا کہ بھارت کے پڑھے لکھے طبقے کے یہ حالات ہیں تو انتہا پسندوں کی سوچ کا محور پھر کیا ہوگا.
