مانچسٹر (شہزاد انور ملک )برطانیہ میں موجود سستی شہرت کے حصول کے بعد نعت خواں نےمعافی مانگ لی ،نعت خواں انبیاء اور اولیاء کرام کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہوا تھا ۔برطانیہ میں پاکستان سے آئے ہوئے نعت خواں عتیق سلطان جہلمی نے اپنے نام کی بھی لاج نا رکھی اور اپنے ایک بیان میں انبیاء اور اولیاء کی شان میں اس انداز سے گستاخی کر رہے ہیں کے اہل ایمان کو جوش آجائے ،وائرل کلپ میں واضح طور پر سنا جا سکتا ہے انھوں نے دنیا سے جانے سے پہلے ہی اپنے لیے جہنم کا اہتمام کر لیا ہے، کلپ کو سننے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ان کے مطابق ایسے کم فہم لوگوں کو برطانیہ کا ویزا ہی نہیں ملنا چاہیے جو یہاں آکر ہماری دل آزاری کے ساتھ پیارے وطن پاکستان کی پہچان کو بھی داغ دار کرتے ہیں ۔
مقامی مسجد میں علماء کرام اکابرین کی موجودگی میں عتیق سلطان جہلمی نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ مجھے ان ہستیوں کے متعلق ہرگز نہیں بولنا چاہیے تھا میری کوئی اوقات نہیں ہے جو الفاظ میں نے ادا کیے ان کی تائید کرتا ہوں اور میں آپ تمام احباب سے معافی کا طلبگار ہونے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی سے بھی معافی مانگتا ہوں ۔واضح رہے بریڈ فورڈ میں تحفظ سادات کونسل و مریدین آستانہ عالیہ لعل بادشاہ نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا تھا کہ پاکستان سے آئے نعت خواں عتیق سلطان جہلمی نے اہلیت اور صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کی ہے اور اپنی یزیدی ذہنیت اور دلی بغض اہلبیت کا اظہار برملا کیا ہے اور ایسے عناصر جو معاشرے میں انتشار کا باعث بنتے ہیں اور نعت مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا سہارا لے کر اپنے ذاتی مفادات دھن دولت اور شہرت کے چکر میں ہوتے ہیں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔پیر مخدوم سید عباس علی بخاری نے اپنے تحریری بیان میں ایک نام نہاد نعت خواں کی طرف سے اہل بیت اطہار کی شان میں گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کی کہ اس طرح کے نام نہاد نعت خواں جھوٹی شہرت حاصل کرنے اور پیسہ کمانے کی خاطر نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سہارا لیتے ہیں ۔پیر سید عباس علی بخاری نے مزید کہا کہ ایسے نام نہاد نعت خواں جو اہل بیت اطہار کا احترام نہیں کر سکتے انہیں نعت پڑھنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا نام نہاد نعت خواں نے تمام سادات کرام اور اہل بیت کے چاہنے والوں کی دل آزاری کی ہے ۔اہل بیت کا احترام ہر مسلمان پر فرض ہے اور یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
